Faraz Faizi

Add To collaction

28-Dec-2021-تحریری مقابلہ-سہارا



★♥★♥★♥★
 جہاں میں بے سہاروں کا سہارا ہو ہی جاتا ہے
 اگر نہ ہو تو پھر یہ بھی گوارا ہو ہی جاتا ہے

 تمہاری بزم سے اچھی کوئی محفل نہیں جانا
 یہاں جو کوئی آتا ہے تمہارا ہو ہی جاتا ہے

 تلاطم دیکھ کر دریا میں طوفاں سے نہ گھبرانا
 اگر مقصود منزل ہو کنارہ ہو ہی جاتا ہے

 سبھی جیتے ہیں جیسے ہم بھی تو جی ہی رہے ہیں نا
 کسی طرح ہمارا بھی گزارا ہو ہی جاتا ہے

 اگر لاکھوں کا لشکر ہو ہم اتنا جانتے ہیں بس
 جہاں ہم ہوتے ہیں میدان ہمارا ہو ہی جاتا ہے

 بھلے انکار کرتا ہے مگر فطرت ہے انساں کی
 ذرا تعریف کر دو تو غبارہ ہو ہی جاتا ہے

 تمہارے دید کی حسرت مجھے جب بھی ستاتی ہے
 میں آنکھیں بند کرتا ہوں نظارہ ہو ہی جاتا ہے

 ہزاروں فاصلوں کی آہنی دیوار کیوں نہ ہوں
 کہ جب دو دل تڑپتے ہی اشارہ ہو ہی جاتا ہے

 کہاں فیضی کہاں یہ منصب شعری، مگر سچ ہے
 کہ اہل فن میں اپنا بھی شمارا ہو ئی جاتا ہے

★♥★♥★♥★
 کاوش فکر: فرازفیضی کشن گنج بہار
Mobile No.: 9326 187 ٥١٦

   9
8 Comments

Vinita varma

24-Jan-2022 04:10 PM

Nice

Reply

Zoya khan

22-Jan-2022 04:32 PM

Good

Reply